کٹی کلائی اور اندھیرا کمرا
اندھیرے کمروں کے ککون میں فون کی گھنٹی بجتی رہے گی
تیرے لہو کی آشوبی بارش کو شیشے توڑنا ہوں گے
اس بارش میں جھلسی دھند کو پہروں چیختے رہنا ہو گا
مارگلہ کا سبز سکوت ہر رات مرے بستر پر اگے گا
روڑ پار بندروں کو ہمیشہ چھلیاں چوری کرنا ہونگی
تیری ہنسی کو گونجنا ہو گا !
اندھیرے کمروں کے ککون میں
سانس گھٹا بیمار ذہن ہر نبود کو چاٹے گا
اور مرے پپڑی سے اٹے لفظوں کو سرخی لیپنا ہوگی
تیرے بچپن کی اک شیطانی کے داغ کو چومتے رہنا ہو گا
اندھیرے کمروں کے ککون میں
Comments
Post a Comment