زلفِ خمدار کے پھندوں پہ مرے جانے والے
ہم سے بیمار جنھیں دار پہ جینا آیا
اوس پیشانیِ گل پر ہو سو ہو لیکن کیا
پتیوں پر کبھی سورج کی پسینا آیا
خون پینے پہ مسر مے تھی، تو اسکو ، لیکن
تجھ جگر سا اس خونخوار کو پینا آیا؟
گو کہ پوجوں ہوں ہبل، امر و اطہر ،لات و منات
سر جھکا جائے ہے جو ذکر مدینہ آیا
Comments
Post a Comment